استخارہ کی دعا اور طریقہ

تعارف

استخارہ کی دعا کا ذکر اسلامی تعلیمات میں بہت اہمیت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ جب ہم زندگی کے کسی موڑ پر کسی اہم فیصلے کا سامنا کرتے ہیں تو استخارہ کی دعا ہمیں اللہ کی رہنمائی طلب کرنے کا ایک ذریعہ فراہم کرتی ہے۔ یہ دعا ہمیں یہ توفیق دیتی ہے کہ ہم اپنے فیصلوں میں اللہ کی مرضی کو مدنظر رکھ سکیں اور اس کے نتیجے میں بہترین انتخاب کر سکیں۔

استخارہ کیا ہے؟

استخارہ ایک اسلامی عمل ہے جس کے ذریعے مسلمان اللہ تعالٰی سے کسی معاملے میں بہترین رہنمائی طلب کرتے ہیں۔ اس عمل کو انجام دینے کا طریقہ حدیث میں بیان کیا گیا ہے، جہاں پیغمبر محمد ﷺ نے امت کو استخارہ کی دعا کے ساتھ خاص طور پر کسی فیصلے یا انتخاب میں اللہ کی مدد اور رہنمائی طلب کرنے کی تلقین کی ہے۔

استخارہ کی دعا کی اہمیت اور اس کے انجام دینے کے طریقے کو سمجھنے کے لئے، ہم آگے چل کر اس کے عملی پہلوؤں پر بھی بات کریں گے، جیسے کہ اس دعا کا صحیح وقت، طریقہ اور اس کے ادا کرنے کے شرائط۔

استخارہ کی دعا
استخارہ کی دعا

استخارہ کرنے کا طریقہ کار

استخارہ کرنے کا طریقہ نہایت سادہ مگر اہم ہے۔ یہ عمل دو رکعت نفل نماز کے ساتھ شروع ہوتا ہے، جس کے بعد خاص دعا مانگی جاتی ہے۔ آئیے استخارہ کرنے کے مراحل کو قدم بہ قدم دیکھتے ہیں:

  1. نیت: استخارہ کرنے سے پہلے نیت کریں کہ آپ یہ نفل اللہ تعالٰی کی رہنمائی کی طلب میں ادا کر رہے ہیں۔
  2. نفل نماز: دو رکعت نفل نماز ادا کریں، جو کہ کسی بھی نفل نماز کی طرح ہو سکتی ہے۔
  3. دعا: نماز کے بعد، استخارہ کی دعا مانگی جاتی ہے۔ یہ دعا اپنے الفاظ میں بھی مانگی جا سکتی ہے، لیکن سنت کے مطابق دی گئی دعا کا پڑھنا بہتر ہے۔

استخارہ : ہدایت طلب کرنے کی دعا

دعا (عربی میں):

اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْتَخِيرُكَ بِعِلْمِكَ، وَأَسْتَقْدِرُكَ بِقُدْرَتِكَ، وَأَسْأَلُكَ مِن فَضْلِكَ الْعَظِيمِ، فَإِنَّكَ تَقْدِرُ وَلَا أَقْدِرُ، وَتَعْلَمُ وَلَا أَعْلَمُ، وَأَنْتَ عَلاَّمُ الْغُيُوبِ، اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ خَيْرٌ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي، أَوْ قَالَ فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ، فَاقْدُرْهُ لِي، وَيَسِّرْهُ لِي، ثُمَّ بَارِكْ لِي فِيهِ، وَإِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ هَذَا الْأَمْرَ شَرٌّ لِي فِي دِينِي وَمَعَاشِي وَعَاقِبَةِ أَمْرِي، أَوْ قَالَ فِي عَاجِلِ أَمْرِي وَآجِلِهِ، فَاصْرِفْهُ عَنِّي، وَاصْرِفْنِي عَنْهُ، وَاقْدُرْ لِيَ الْخَيْرَ حَيْثُ كَانَ ثُمَّ ارْضِنِي

اے اللہ، میں تیرے علم کے ذریعے تجھ سے مشورہ طلب کرتا ہوں اور تیری قدرت کے ذریعے تجھ سے مدد مانگتا ہوں اور تجھ سے تیری عظیم برکات کا سوال کرتا ہوں۔ تو قادر ہے، میں نہیں۔ تو جانتا ہے، میں نہیں اور تو غیب کا جاننے والا ہے۔ اے اللہ، اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے دین، میری معاش اور میرے امور (یا اس نے کہا کہ میری فوری اور مستقبل کی ضروریات کے لیے) کے لیے اچھا ہے، تو اسے میرے لیے مقدر کر دے، اسے میرے لیے آسان کر دے، اور اس میں برکت دے دے۔

اور اگر تو جانتا ہے کہ یہ کام میرے دین، میری معاش اور میرے امور (یا اس نے کہا کہ میری فوری اور مستقبل کی ضروریات کے لیے) کے لیے برا ہے، تو اسے مجھ سے دور کر دے اور مجھے اس سے دور کر دے، اور جہاں بھی بھلائی ہو وہاں میرے لیے مقدر کر دے اور پھر مجھے اس سے راضی کر دے۔

استخارہ کی دعا
استخارہ کی دعا

استخارہ کے بارے میں غلط فہمیاں

استخارہ کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں بھی عام ہیں، جن کی وضاحت کرنا ضروری ہے۔

  • غلط فہمی #1: استخارہ کرنے کے بعد فوراً کوئی نشان یا خواب دیکھنے کی توقع کرنا۔ حقیقت میں، استخارہ کا مقصد اللہ تعالٰی سے بہترین رہنمائی طلب کرنا ہے، جو خوابوں یا نشانیوں کے ذریعے نہیں بلکہ آپ کے دل اور حالات کے ذریعے ہو سکتی ہے۔
  • غلط فہمی #2: استخارہ صرف بڑے فیصلوں کے لیے ہے۔ دراصل، استخارہ کسی بھی معاملے میں کیا جا سکتا ہے، چاہے وہ بڑا ہو یا چھوٹا۔
  • غلط فہمی #3: استخارہ کے بعد، اپنے فیصلے کی ذمہ داری اللہ پر ڈال دینا۔ استخارہ کرنے کے بعد بھی آپ کو اپنی عقل اور تحقیق کا استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

عمومی سوالات

استخارہ کی دعا کب پڑھی جا سکتی ہے؟

استخارہ کی دعا کسی بھی وقت پڑھی جا سکتی ہے جب آپ کسی فیصلے کے سلسلے میں اللہ تعالٰی کی رہنمائی چاہتے ہوں۔ تاہم، یہ بہتر ہے کہ اسے نفل نماز کے بعد پڑھا جائے۔

کیا استخارہ کی دعا کے بعد خواب دیکھنا ضروری ہے؟

نہیں، استخارہ کی دعا کے بعد خواب دیکھنا ضروری نہیں ہے۔ اللہ تعالٰی کی رہنمائی آپ کے دل میں اطمینان اور حالات کے ذریعے بھی آ سکتی ہے۔

استخارہ کی دعا کتنی بار پڑھی جا سکتی ہے؟

اگر آپ کو کسی فیصلے میں واضح رہنمائی نہ ملے تو آپ استخارہ کی دعا کو متعدد بار پڑھ سکتے ہیں۔

کیا استخارہ کی دعا کے لیے کوئی خاص وقت ہوتا ہے؟

استخارہ کی دعا کے لیے کوئی خاص وقت مقرر نہیں ہے۔ آپ جب چاہیں اور جب ضرورت محسوس ہو، استخارہ کر سکتے ہیں۔

کیا استخارہ کرنے کے لیے کسی خاص جگہ کی ضرورت ہوتی ہے؟

نہیں، استخارہ کرنے کے لیے کسی خاص جگہ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ کسی بھی پاک و صاف جگہ پر استخارہ کر سکتے ہیں۔